کوئی بھی نام میرا لے کے بلا لے مجھ کو
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کومیں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنالے مجھ کومیں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن ہوں اگر پھول تو جوڑے میں سجا لے مجھ کوترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسم تو کبھی یاد تو کر بھولنے والے مجھ کومجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی یہ تیری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کومیں سمندر بھی ہوں، موتی بھی ہوں، غوطہ زن بھی کوئی بھی نام میرا لے کے بلا لے مجھ کوتونے دیکھا نہیں آئینے سے آگے کچھ بھی خود پرستی میں کہیں تو نہ گنوا دے مجھ کوباندھ کہ سنگ وفا کر دیا تو نے غرق اب کون ایسا ہے جو اب ڈھونڈ نکالے مجھ کوخود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کومیں کھلے در کے کسی گھر کا ہوں ساماں پیارے تو دبے پاؤں کبھی آ کے چرا لے مجھ کوکل کی بات اور ہے میں اب سا رہوں یا نہ رہوں جتنا جی چاہے تیرا آج ستا لے مجھ کووعدہ پھر وعدہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل شرط یہ ہے کوئی باہوں میں سمبھالے مجھ کو...See More
from Latest Activity on Virtual University of Pakistan https://ift.tt/2PyfY8u
0 comments:
Post a Comment