اپنی ذات پہ تنہائی کا لباس رکھتا ہوں
اپنی ذات پہ تنہائی کا لباس رکھتا ہوںمیں خاص پھول ہوں، رنگ بھی خاص رکھتا ہوںمجھے اب خوشی کی حاجت ہو بھی تو کیسےبس اس کی یاد سے اکثر خود کو أداس رکھتا ہوںمیں اس کے درد کو کیوں بانٹتا پھروںمیں اپنی چیزیں فقط اپنے پاس رکھتا ہوںSee More
from Latest Activity on Virtual University of Pakistan https://ift.tt/3dJmbEv
0 comments:
Post a Comment