میری بات سمجھ
تُو کبھی بیٹھ مرے پَاس، مری بَات سمجھ دیکھ یہ ہاتھ کَبھی خاک کی اوقات سمجھہے محبت مرے گَاؤں میں بَغاوت کی طرح تُو کبھی شہر سے بَاہر کے بھی حَالات سمجھاس محبت کو اگر مَان مُثلث کوئیاور مجھے ڈَھاک کے پَاتوں سے کوئی پات سمجھتو سکھا ئے گا مجھے عِشق کے اِسرار و رَموز میں ہوں مَنصور صفَت عشق مری ذَات سمجھجِسم کی چاہ میں شہزادی یہ بَاندی نہ بناجیت کے جشن میں پِنہاں ہے کوئی مات سمجھقِہقہوں میں چھپا رکھی ہے کہانی غم کیہجر کے مارے ہوئے لوگوں کے جذبات سمجھکَچی پنسل سے خدوخال تو کاغذ پہ اتار پہلے اس جسم کی حُرمت کی روایات سمجھSee More
from Latest Activity on Virtual University of Pakistan https://ift.tt/3cERS29
0 comments:
Post a Comment