ظرف سوائے کمینگی کے اور کچھ نہیں دے سکتا
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک باز شکار کی تلاش میں اڑتا پھر رہا تھا اچانک اس کی نظر نیچے پڑی تو دیکھ کر بہت حیران ہوا کہ ایک شیر ایک بکری کو اپنی پشت پر بیٹھا کر سیر کروا رہا ہے اور تازہ تازہ گھاس بکری کو خود کھلا رہا ہے بکری بڑے مزے سے بنا ڈرے شیر کی سواری سے لطف اندوز ہو رہی ہے ماجرا حیران کن تھا باز نے اپنی حیرانی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا جب شیر بکری کو اتار کر ادھر ادھر ہوا تو باز بکری کے پاس آیا اور سوال کیا بی بکری یہ کیا ماجرا ہے ؟؟ شیر تو تمہارا سب سے بڑا دشمن ہے مگر وہ تمہیں اتنا پیار کیوں دکھا رہا ہے بکری مسکرائی اور بتایا کہ ایک دفعہ دریا میں سیلاب آیا اور بہت سے جانور بہہ گئے ان میں یہ شیر بھی تھا جو اس وقت ایک چھوٹا بچہ تھا اور ڈوبنے کے قریب تھا مجھے اس پر ترس آیا اور میں نے اسے بچالیا اس وقت سے یہ میرے ساتھ ہے اور میرا دودھ پی کر جوان ہوا ہے اب یہ مجھے اپنی ماں سمجھتا ہے اور میرے اس احسان کا بدلہ اس طرح پیار سے ادا کر رہاہے جنگل کے کسی جانورکی مجال نہیں جو مجھے غلط نگاہ سے دیکھے یہ اسے چیر پھاڑ دیتا ہے جو مجھے تنگ کرنے کی کو شش کرے باز نے حیران ہو کر پوچھا کی بی بکر ی کیا احسان کرنا اتنی اچھی بات ہے بکری بولی بلکل بہت اچھی بات ہے احسان کرنا مگر احسان بھی دیکھ کر کرنا چاہئیے ابھی بات ہو ہی رہی تھی کہ شیر آگیا اور باز پوری بات سنے بغیر اڑ گیا کچھ دن گزرے باز نے ایک چوہے کو دیکھا جو برفیلے پانی میں ڈوب رہا تھا باز کو بکری کی بات یاد آگئی اور تیزی سے نیچے آکر چوہے کو پانی سے نکال لیا چوہا سردی سے مرنے کے قریب تھا باز اسے ایک چٹان پر لے گیا اور اپنے پروں سے ڈھانپ لیا تاکہ چوہے کو گرمی ملے اور وہ ٹھیک ہو جائے اس دوران باز کی آنکھ لگ گئی اور چوہے کو ہوش آ گیا اور چوہے نے باز کے سارے پر کتر ڈالے اور خود نو دو گیارہ ہو گیا باز کی آنکھ کھلی تو حالت دیکھ کر ہوش اڑ گئی باز کسی ناکسی طرح گرتا پڑتا غصے کی حالت میں بکری کے پاس پہنچا اور سارا ماجرا بیان کیا بکری بولی تم نے میرے پوری بات نہیں سنی تھی اور اڑ گئے تھے میں نے آخر میں کہا تھا احسان اچھی چیز ہے مگر دیکھ کر کرنا چاہئیے میں نے ایک شیر پر احسان کیا تھا جو جنگل کا بادشاہ ہے بہادر اور طاقتور ہے اعلی ظرف ہے اور اس نے میرے احسان کا بدلہ بھی اعلی ظرفی سے دیا تم نے چوہے پر احسان کیا جو ایک کم ظرف جانور ہے سو اس نے بدلہ بھی کم ظرفی سے دیا سو یاد رکھو احسان کرو مگر بدلے کی امید صرف اعلی ظرف سے رکھو کم ظرف سوائے کمینگی کے اور کچھ نہیں دے سکتا -See More
from Latest Activity on Virtual University of Pakistan https://ift.tt/31JkSzj
0 comments:
Post a Comment