کچھ اچھا نہیں لگتا
خاموشی اس قدر بس گئی ہے مجھ میںکہ اب کچھ اور اچھا نہیں لگتاپانی سر سے گزر گیا ہے اس لیےاب تو تیرا ہنسنا بھی اچھا نہیں لگتااتنے برس جو گفتگو کی ہم نےاس کا نتیجہ کچھہ اچھا نہیں لگتامیرے ہاتھ میں تیرا ہاتھ ہو ابیہ تصور بھی کروں تو اچھا نہیں لگتاتیرے بلانے پر میں چلا آؤں نا ممکن اب یہ کسی اور کو اچھا نہیں لگتاتو بس بات صرف اتنی سی ہے کہاب تُو مجھے اچھا نہیں لگتاSee More
from Latest Activity on Virtual University of Pakistan http://bit.ly/2QckuDS
0 comments:
Post a Comment